AVIATION NEWS

پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کراچی اور لاہور کی فضائی حدود 31 مئی تک جزوی طور پر بند کر دی ہیں۔

کراچی اور لاہور کی فضائی حدود

پاکستان میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے کراچی اور لاہور کی فضائی حدود (فلائٹ انفارمیشن ریجنز) کے کچھ مخصوص حصوں کو مئی کے مہینے کے دوران روزانہ چار گھنٹوں کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پابندی یکم مئی سے 31 مئی تک روزانہ صبح 4 بجے سے 8 بجے تک نافذ رہے گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ مکمل فضائی حدود کی بندش نہیں بلکہ صرف مخصوص فضائی راستوں کی عارضی معطلی پر مبنی ہے۔

سی اے اے کے مطابق، کمرشل پروازوں پر اس بندش کا بڑا اثر نہیں پڑے گا کیونکہ متبادل راستوں کا انتظام کر لیا گیا ہے۔ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی اور علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور سمیت بڑے ہوائی اڈے معمول کے مطابق فعال رہیں گے، تاہم معمولی تبدیلیاں متوقع ہیں۔

AIRLINE COUNTER IN AIRPORT

گزشتہ روز ایئر ٹریفک کنٹرول حکام نے تمام فلائٹ موومنٹس، بشمول غیر ملکی پروازوں، کی کڑی نگرانی کے احکامات جاری کیے۔ گلگت اور سکردو جانے والی تمام کمرشل پروازیں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر منسوخ کر دی گئیں۔

حکام کے مطابق یہ اقدامات صرف احتیاطی تدابیر کے طور پر کیے جا رہے ہیں تاکہ قومی فضائی حدود کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب خطے میں کشیدگی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق، پاہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں تمام ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، اور نگرانی کے سخت اقدامات نافذ کیے گئے ہیں۔

pahalgam attack

اس کے علاوہ، تمام غیر ملکی ایئرلائنز کی پروازوں کی سخت مانیٹرنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے، خاص طور پر وہ پروازیں جو بھارتی فضائی حدود سے ہو کر آتی یا گزرتی ہیں۔ اگرچہ بھارتی ایئرلائنز پر پاکستان میں پرواز کرنے پر پابندی ہے، دیگر بین الاقوامی ایئرلائنز کی پروازیں جاری ہیں لیکن اب ان پر خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔

کنٹرولرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ کسی بھی مشتبہ طیارے کو روانگی کی اجازت دینے سے قبل فضائی دفاعی کلیئرنس نمبر لازمی طلب کریں۔ بغیر مکمل دستاویزات اور شناخت کے کسی طیارے کو کلیئرنس نہیں دی جائے گی۔

ہماری ویب سائٹ ال حمدان ٹریول اینڈ ہالیڈیز پر مزید تفصیلات اور ایوی ایشن سے متعلق خبریں ملاحظہ کریں۔

Related Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *