لاہور: پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے نے 2024 میں 26.2 ارب روپے کا منافع کما کر سب کو حیران کر دیا۔ یہ پہلا موقع ہے جب پی آئی اے نے 21 سال بعد منافع دکھایا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ پی آئی اے نے اس کامیابی کے لیے بہت سی اصلاحات کیں۔ ان میں سے کچھ یہ تھیں:
ملازمین کی تعداد میں 30 فیصد کمی
ایسے روٹس بند کرنا جن پر نقصان ہو رہا تھا
جہازوں کا بہتر استعمال
اخراجات پر کنٹرول
2024 میں پی آئی اے کو 9.3 ارب روپے آپریٹنگ منافع بھی ہوا، جو کسی بھی بڑی ایئرلائن کے برابر ہے۔
نجکاری کا منصوبہ
حکومت چاہتی ہے کہ اب پی آئی اے کو پرائیویٹ کر دیا جائے۔ اس کے لیے جلد ہی نئی کمپنیاں بولی دیں گی۔
اس سے پہلے 2024 میں بھی پی آئی اے کو بیچنے کی کوشش ہوئی، لیکن کامیاب نہ ہو سکی۔ اب حکومت نے پرانے قرضے اور مسائل ختم کر دیے ہیں تاکہ سرمایہ کار دلچسپی لیں۔
روزویلٹ ہوٹل کی فروخت
حکومت نے امریکہ کے شہر نیویارک میں موجود پی آئی اے کے روزویلٹ ہوٹل کو بیچنے یا کرائے پر دینے کا بھی پلان بنایا ہے تاکہ اور پیسے حاصل کیے جا سکیں۔
مارکیٹ میں پی آئی اے کی پوزیشن
پاکستان کے اندر پی آئی اے کا مارکیٹ شیئر 23 فیصد ہے، لیکن بین الاقوامی سطح پر اسے مشرق وسطیٰ کی ایئرلائنز سے سخت مقابلہ ہے۔
اگر آپ سستی ترین ٹکٹس کروانا چاہتے ہیں تو ابھئ رابطہ کریں الحمدان ٹرول اینڈ ہولیڈیز ک ساتھ